© Copyright 2017 Saut-ul-Islam Pakistan All Rights Reserved
+ 92 21 35363159 - 35867580 Fax: + 92 21 35873324
فروری 13اور 16 کو چیئرنگ کراس لاہور اور سندھ میں سہون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزار میں دہشت گردی کے ہولناک واقعات میں قریباً 175(پونے 200) افراد لقمہ اجل بنے۔ 22فروری کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت اجلاس میں طویل غور وخوض کے بعد ’’آپریشن رد الفساد‘‘ کا فیصلہ کیا گیا۔ اس آپریشن کا واضح مقصد ہر قسم کی دہشت گردی اور فساد کا خاتمہ ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے آپریشن کا اعلان ہوتے ہی پورے ملک میں تینوں مسلح افواج، رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوگئے جبکہ خفیہ ایجنسیوں نے بھی جال بچھادیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار پاک فوج نے افغانستان کے اندر گھس کر کالعدم جماعت الاحرار نامی دہشت گرد تنظیم کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ آپریشن ردالفساد کے پہلے مہینے میں دستیاب اعداد وشمار کے مطابق 200کے قریب فسادی موت کے گھاٹ اتارے جاچکے ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ اور سرحد پار افغانستان سے حملوں میں ایک میجر مدثر، کیپٹن جنید اور لیفٹیننٹ خاور سمیت 15 فوجی جوان جام شہادت نوش کرچکے ہیں جن میں نائیک ثناء اللہ، نائیک صفدر، نائیک شہزاد، سپاہی نیک محمد، سپاہی انور، سپاہی الطاف، سپاہی مطیع اللہ، سپاہی امجد، خاصا دار فورس کے تاج عالم خان، یاسر خان اور سوات اسکائوٹس کے نائیک خیال حسین شامل ہیں جنہیں صوابی، بنوں، پشاور، مہمند ایجنسی، لوئر دیر، اورکزئی ایجنسی اور پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں نے نشانہ بنایا، اس آپریشن میں اب تک ملک بھر میں 2لاکھ سے اوپر گرفتاریاں ہوئی ہیں جن میں بڑی تعداد مشکوک افغان شہریوں کی بھی شامل ہے تاہم زیادہ تر کو ابتدائی تفتیش کے بعد رہا بھی کیا جاچکا ہے۔ صرف پنجاب میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد حراست میں آئے یہ کارروائیاں تادم تحریر انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔
آپریشن ردالفساد کے آغاز پر ہی بعض سیاسی وقوم پرست ،سیاستدانوں اور مذہبی جماعتوںکی جانب سے تحفظات بھی سامنے آئے جن میں خصوصاً پنجاب میں کارروائیوں کے حوالے سے شکوے زیادہ تھے۔ جہاں صرف پختونوں اور مذہبی افراد کو نشانہ بنانے کی شکایات تھیں تاہم سول حکومت نے ان تمام تحفظات کو مسترد کردیا شکایات کرنے والوں کو تسلی نہ ہوئی جس پر راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس کے واضح پیغام میں کہا گیا کہ آپریشن ردالفساد کسی قوم، کسی علاقے، کسی مسلک، کسی فرقے اور کسی سیاسی یا ومذہبی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ اس کا مقصد آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو سمیٹنا اور پاک سرزمین سے فسادیوں کا خاتمہ ہے۔ آپریشن ردالفساد کے بعد کئی مواقع پر آرمی چیف نے اپنے بیانات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کا داخلی سلامتی میں اہم کردار ہے، آپریشن ’’ردالفساد‘‘ کے ذریعے فسادیوں کو انجام تک پہنچائیں گے اور اپنے ملک میں معاملات کو معمول پر لانے کے لیے اپنا حصہ ڈالیں گے۔ آرمی چیف نے شہداء کو سلام پیش کیا اور کہا کہ مادر وطن کے دفاع میں جان دینے سے بڑی کوئی قربانی نہیں، ہماری جان اور لہو کا ایک ایک قطرہ پاکستان کے لیے ہے اور خون کا آخری قطرہ پاکستان کے لیے بہادیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پرعزم اور بہادر فورسز کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی، پائیدار امن کے لیے پاک افغان سرحد پر خاردار باڑ لگائی جائے گی، آپریشن ردالفساد کے تحت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے گا، فوجی عدالتوں کی بحالی کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، لیکن فوج انصاف کے لیے ہر دم تیار ہے، دشمن ایجنسیاں پاکستان کی سیکورٹی اور ترقی کی کامیابیوں بالخصوص پاک چین اکنامک کوریڈور (سی پیک) کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہیں تاہم مکمل قومی اپروچ کے ساتھ ان کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ ردالفساد دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خلاف ایک جامع آپریشن ہے اور یہ کسی خاص نسل، فرقہ یا گروپ کے خلاف نہیں،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور ان سے فساد پھیلانے کا حساب لیا جائے گا۔
سویلین حکومت نے بھی سیکورٹی فورسز کی قیام امن کی کوششوں کو سراہا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس میں پاک فوج اور دوسری قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی کارکردگی اور پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وطن کی حفاظت کے لیے جان قربان کرنے والوں پر فخر ہے، پوری قوم مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی کے دشمنوں کو ملک بھر میں حاصل کیے گئے امن اور سلامتی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔14مارچ کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ’’استحکام پاکستان اور امن کی کوششیں‘‘ کے حوالے سے پاک برطانیہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے والی قوتوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 2007-08ء میں دہشت گردی کے خلاف شروع کی گئی جنگ اب آپریشن ردالفساد میں تبدیل ہوچکی ہے جس کا مقصد ماضی میں کیے جانے والے آپریشنز کی کامیابی کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک میں دیرپا امن اور استحکام قائم کرنا ہے۔اس سیمینار میں شریک برطانوی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل پیٹرک سینڈرز نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان، پاکستانی عوام اور فوج کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی کوششوں سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا محفوظ ہورہی ہے۔ یہ کوشش آخر کار دنیا کو محفوظ بنانے میں اہم کردار کی حامل ہے۔اپنے دورہ چین میں آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو فسادیوں سے پاک کریں گے تاکہ پاک سرزمین کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خواب کیمطابق بنایا جاسکے۔ یوم پاکستان پر قوم کے نام پیغام میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ یہ ہم سب کا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23مارچ 1940ء کو ہم نے پاکستان بنانے کا عہد کیا اور ہم کامیاب رہے۔ آئیں آج پھر عہد کریں اور پاکستان کو فسادیوں سے پاک کرکے پرامن ملک بنائیں کیونکہ یہ ہم سب کا پاکستان ہے۔
٭٭٭٭٭
آپریشن ردالفساد کا ایک ماہ مکمل
یہ ہم سب کا پاکستان ہے، آرمی چیف